بے نظیرانکم سپورٹ فنڈ سے نام کس کے کہنے پر نکالے گئے؟
بے نظیرانکم سپورٹ فنڈ پروگرام آغاز جولائی 2008 میں ہوا۔ یہ پاکستان کا سب سے بڑا ویلفئیر پروگرام ہے۔اس پروگرام کو برطانیہ کے ادارے Department for International Development کا تعاون حاصل ہے جس نے 2016 تک اس پروگرام کا 27٪ حصہ دیا جبکہ بقایا 73٪ فیصد حکومت پاکسستان نے ڈالے۔
پروگرام کے آغاز میں 1500 روپے ماہانہ فی فرد ماہانہ دینے کا آغاز ہوا
جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے حکومت نے اس پر چیک رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اس پروگرام کی موجودہ چئیرمین مس ڈاکٹر ثانیہ نشتر ہیں.انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ نااہل افراد کو پروگرام سے نکالنے کا فائدہ صرف اور صرف مستحقین کو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ انکا یہ پروپوزل تھا جو انہوں نے کابینہ کو بھیجا تھا
نیز یہ سارا کام اب بائیو میٹرک ہوگا اور نکال گئے اور نئے رکھے گئے تمام افراد کا افراد ڈیٹا آن لائن دستیاب ہوگاI wish to thank the Cabinet for approving my proposal: exiting 820,165 @bisp_pakistan beneficiaries. Using forensic data analysis, we found they were ineligible for support based on the crtieria below. This translates into saving of PKR 16 billion for the government annually. pic.twitter.com/diwEzQ1IGq— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) December 24, 2019
The exit of undeserving beneficiaries in @bisp_pakistan will pave the way for the most deserving to be included. Let me assure all, this will be done in an objective, apolitical & transparent manner. Data audit trail for each case excluded & included will be available @Ehsaas_Pk— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) December 27, 2019
انہوں نے اپنے آخری ٹویٹ میں ہر صوبے میں سے نکالے گئے افراد کی لسٹ پوسٹ کی۔جس میں 33٪کا تعلق KPK۔29٪ پنجاب 22٪سندھ 5٪ بلوچستان اور فاٹا 2٪ کا آزاد کشمیر، 1٪ کا گلگت پلتستان جبکہ آسلام آباد سے 0.26٪ تعلق ہے
Here is the province-wise breakdown of the 820,165 ineligible @bisp_pakistan beneficiaries that have been exited from the system @Ehsaas_Pk @MoIB_Official @pid_gov pic.twitter.com/l7ieGa1owH— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) December 27, 2019
No comments
Post a Comment